🚨پنجاب پولیس نے تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی انیقہ مہدی بھٹی کے والد سابق ایم این اے مہدی بھٹی،بھائی سابق ایم این اے شوکت بھٹی پر ڈیڑھ ٹن اے سی اور 40 انچ ایل سی ڈی چوری کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔
ہر جگہ پھیلا دیں 🚨
عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی فائنل کال دی ہے، اُنہوں نے کہا ہے کہ وکلا سول سوسائٹی ، کسان ، طلبہ احتجاج کیلئے نکلیں، چوری شدہ مینڈیٹ ، ناحق گرفتار لوگوں ، 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کیلئے نکلیں
میری تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں اور مطالبات کی منظوری تک گھروں کو واپس نہ جائیں
ہمارے مطالبات ہیں:
26ویں ترمیم کا خاتمہ
جمہوریت اور آئین کی بحالی
مینڈیٹ کی واپسی
تمام بےگناہ سیاسی قیدیوں کی رہائی
میں نے ایک لیڈرشپ کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو
عمران خان صاحب کی رہائی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے ، چیف منسٹر کے پی علی امین صاحب کی طرف سے درخواست دی گئی ہے ،استدعا کی گئی ہے کہ انڈیا کے ساتھ موجودہ جنگی صورت حال کے پیش نظر قومی ہم آہنگی ،یکجہتی کے لیے اور اڈیالہ جیل میں ڈرون اٹیک کے خدشے کی صورت حال
تھانہ کسوکی کے علاقہ میں گینگ ریپ میں ملوث ملزم سی سی ڈی پولیس مقابلہ میں ہلاک
ملزمان نے گاؤں مانگٹ اونچا میں اسلحہ کے زور پر میاں بیوی کو اغواء کر کے گینگ ریپ کیا او
ویڈیوز بنائیں
*ملزمان نے مسافر میاں بیوی کو زبردستی اسلحہ کے زور پر مباشرت کروانے کی بھی ویڈیو بنا کر وائرل ک
زیادہ پرانی بات نہیں ہے کہ
فوری انصاف
ڈی جی خان
تین ماہ کے اندر اندر کیس کا فیصلہ کر کے مجرم کو 10 سال قید اور ستر ہزار جرمانہ انصاف کا بول بالا
اپنے کیس کامدعی جج صاحب کے کیس کا مجرم قرار پایا
زیر نظر تصویر میں سفید باریش بزرگ تھانے میں اس لیے قید ہوئے ہیں کہ یہ اپنی پانچ
“جعلی پارلیمنٹ کے ذریعے چھبیسویں کے بعد ستائیسویں ترمیم لانے کا تکلف کرنے کی بجائے کھل کر “بادشاہت” ڈکلئیر کر دینی چاہییے، کیونکہ ملک پر اس وقت مکمل طور پر ڈکٹیٹرشپ مسلط ہے-
پاکستان کی بنیاد “لا الہ الا اللہ” ہے- یہ کلمہ انسان کو ہر قسم کی غلامی سے آزادی دیتا ہے- پاکستان کو
لیڈرشپ عمران خان کی رہائی کے لئے متحد ہے اس لئے سوشل میڈیا بھی آج سے خان کی رہائی کے لئے متحد ہوجائیں اور فوکس تحریک پر رکھیں
کیونکہ اس وقت سب سے ضروری اور سب سے اہم خان صاحب کی رہائی ہیں
🚨 Copy, paste, post it again
“میں تمام عمر بھی جیل میں رہنے کو تیار ہوں لیکن ظلم و جبر کے آگے جھکنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستانی قوم کو بھی یہی پیغام دیتا ہوں کہ کسی صورت جبر کے اس نظام کے سامنے نہ جھکیں۔
مذاکرات کا وقت اب گزر چکا ہے، اب صرف قوم کے احتجاج کا وقت ہے۔
پچھلے کچھ روز سے جیل میں مجھ پر
دسویں کلاس کا رزلٹ 10 بجے_*
*_میٹرک طلبہ کو آج شدید_*
*_سرسراہٹ، سنسناہٹ، گدگداہٹ، ڈگمگاہٹ، فرفراہٹ، تھرتھراہٹ، کپکپاہٹ، "بھربھراہٹ، دبدباہٹ چٹپٹاہٹ، فرفراہٹ، چگوگاہٹ، کلبلاہٹ، گدگدائی، چلملائی ھو رھی ھے_*
کوئی بات نہیں چلانا تو رکشہ ہی ہے