
🕊🥀MUNK804🥀🕊ⁱᴾⁱᵃⁿ
@mehro804
إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِين
امن کا سفیر مراد سعید 🌙👑🙌🫀
ID: 1667101264696553473
09-06-2023 09:28:42
32,32K Tweet
2,2K Followers
668 Following

#نومبر24_خان_کی_کال یوتھ، آئی ایس ایف، ایکٹویسٹس اور کارکنان کی تیاری اور قوم کا جذبہ دیکھ کر پرامید ہوں کہ انشاء اللہ ۲۴ نومبر کو لاکھوں پرامن پاکستانی اپنے لیڈر عمران خان کی آزادی، اپنے مینڈیٹ کی واپسی اور ملک میں آئین اور قانون کی عملدآری کےمطالبے کے ساتھ اسلام آباد ڈی چوک

عمران خان کی قابلِ فخر قوم! آپ نے ہمیشہ عمران خان کی لاج رکھی ہے، آپ کی جرات آپ کے حوصلے کو سلام۔ آئی ایس ایف اور یوتھ کے جوانو! شکریہ۔ آپ نے وفاداری اور بہادری کی جو داستانیں رقم کی ہیں اس ملک کی تاریخ ہمیشہ اس کی گواہی دے گی۔ اسلام آباد، راولپنڈی اور گردونواح کے شہریوں! آپ کے

کتنا اوپر سے آرڈر آتا ہے نہتے بے گناہ لوگوں پر فائر کھولنے کا؟ اس کے نام سے آتا ہے جس کے نام کا حلف لیتے ہو؟ قوم کی حفاظت کے لیے آپ کو یہ طاقت اور یہ بندوقیں دی گئی ہیں، اسی قوم پر تان دی ہیں؟ کیا مانگ رہے ہیں؟ اپنا آئینی اور قانونی حق؟ یہ کہ ہم نے جس کو چنا ہم پر حکمرانی وہی

جوانو! آپ نے جس جبر کا مقابلہ گذشتہ دو دنوں میں کیا ہے اس کی تعریف الفاظ میں ممکن نہیں ہے۔ بارہا آپ سے کہا ہے آج قوم کے سامنے دہرا رہا ہوں، آج سے اعصاب کی جنگ کا آغاز ہورہا ہے۔ جیسے جیسے آپ ڈی چوک کی قریب پہنچتے جائیں گے ہر لمحہ صورتحال بدلتی جائیگی۔ جبر تو آپ سہہ ہی رہے ہیں لیکن

متحد رہیں، منظم رہیں۔ افواہوں پر کان نہ دہریں۔ آپ نے جرات اور وفاداری کا امتحان پاس کرلیا ہے۔ آپ کا جذبۂ ایثار اور قربانی تاریخ میں رقم ہورہا ہے۔ اب آپ کے صبر اور حکمت کا امتحان ہے۔ آگے اعصاب کی جنگ ہے۔ اپنی جگہ جمے رہنا ہے۔ آپ ہی قیادت، آپ ہی عمران خان کے نظریے کے حقیقی وارث

دہشت گردوں کو پالنے والے بدبخت پر امن شہریوں پر درندوں کیطرح پل پڑے ہیں۔ نہتے شہریوں پر سیدھی گولیاں چلائی جارہی ہیں۔ سب متحد رہیں، ایک دوسرے کا ہاتھ نہ چھوڑیں اور فی الحال پیچھے ہٹیں۔ اپنا اور اپنے ساتھیوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔ جس نے بھی کبھی آئین قانون اور انسانیت پر یقین کیا

گذشتہ دس گھنٹوں سے اپنی ٹیمز اور گراؤنڈ پر موجود ساتھیوں کی خبر لینے کی کوشش کررہا ہوں۔ کئیوں سے ابھی تک رابطہ نہیں ہو پارہا نہ دیگر کو ان کی کوئی خیر خبر ہے، کون زندہ ہے، کون زخمی، کون گرفتار کوئی اتاپتا نہیں۔ جن سے رابطہ ہوا ان میں سے بیشتر شاک میں ہیں، موصول ہونے والی معلومات

#IslamabadMassacre ہمارے سینکڑوں کارکن گرفتار اور بہت سارے مسنگ ہیں۔ جتنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں تھیں ان میں کافی مسنگ ہیں۔ واپس جانے والی گاڑیوں سے اٹھا کر جیل میں ڈالے گئے نوجوانوں میں سے بھی کچھ مسنگ ہیں۔ ہم ان کو لوکیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ابھی بھی جو نوجوان فرنٹ سے

سانحہ ای پی ایس کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنا، آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہوا اور دہشتگردوں کو سزائیں دینے کے نام پر فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری دی گئی۔ ضربِ عضب کے بعد آپریشن رد الفساد کی آڑ میں پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں انتظامیہ کی جانب سے پختون دکانداروں اور مزدوروں کے لیے

ڈی جی آئ ایس پی آر کا دہشتگردی کے حوالے سے حالیہ بیان ناصرف حقائق کے برعکس بلکہ گمراہ کن ہے۔ عمران خان اور ان کی کابینہ نے کبھی بھی افغانستان سے تحریکِ طالبان پاکستان کی واپسی اور آبادکاری کے حوالے سے پالیسی کی منظوری نہیں دی۔ امریکہ کے افغانستان سے انخلا سے قبل یکم جولائی ۲۰۲۱

وائیٹ ہاؤس کی بارادریوں میں آج کل آپ کو کچھ کردار اس امید پر منڈلاتے دکھائ دیں گے کہ کہاں کوئی صاحبِ حیثیت دکھائی دے اور یہ کسی بدروح کیطرح اسے چمٹ جائیں۔ ان کے مزموم مقاصد میں سے ایک آپ کو آگ میں دھکیل کر اپنے ہاتھ تھاپنے کا بھی ہے۔ اور آپ جانتے ہیں یہ کوشش آج کل سے نہیں ہے۔


مد مقابل کا المیہ یہ ہے کہ وہ اب تک عمران خان کی جدوجہد کو سمجھ نہیں سکے۔ وہ سمجھتے ہیں ۷۳ سال کی عمر میں دنیا کا ہر عروج ہر کامیابی سمیٹنے کے بعد بھی اس کے لیے ایک برائے نام حکومت سنبھالنا کوئی معنی رکھتا ہوگا کہ جس کے لیے وہ جھکنے پر آمادہ ہوجائیگا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ تیس سال قبل


شکریہ کرک۔ میرے پاکستانیو! کرک کی عوام اپنے امن کے لئے نکل آئے ہیں اب آپکا کام ہے ان کی آواز ہر جگہ پہنچانا۔جب سیکورٹی کے ذمہ داران پارلیمان ،عدلیہ ،میڈیا، الیکشن کمیشن اور دیگر ادارے فتح کرنے کے بعد چلغوزے کی کاشت اور کھیتی باڑی میں مصروف ہوں۔جب ان کی تمام توانائیاں ملک کے مقبول


جب سے آپ نے اس نئی جنگ کو ہم پر مسلط کرنے کا فیصلہ کیا تھا اُس دن سے لے کر دو دفعہ عوامی طاقت سے دہشتگردوں کونکالنے اور آج دن تک آپ کو وارن کرتا رہا کہ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرو۔ ۷ ہزار سیکیوریٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت ۸۰ ہزار بے گناہوں کی قربانی اور لاکھوں شہریوں کو بے گھر کرنے


”دہشتگردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ہوا“ اور پھر معلوم ہوا کہ ایک مرتبہ پھر معصوم شہری ریاست کی گولی کا نشانہ بن گئے ہیں۔ رمضان، ۶ستمبر ۲۰۰۸ کو بھی ایسی ہی ایک خبر چلی تھی۔ قومی میڈیا نے جسے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کہا تھا وہ شہری آبادی پر بلا تفریق بمباری تھی کہ جس سے فقط

بانی و چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عید کے بعد تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کیا تھا۔پختونخواہ کے وہ نوجوان جو ایک سال بنی گالا اور زمان پارک کیمپ میں رہے اور ہر اہم ایکٹیویٹی کے موقع پر تمام تر جبر و فسطائیت کا مقابلہ کرتے ہوئے قافلوں کے لئے رستہ کلئیر کرتے ہیں انشاءاللہ ۶ اپریل