ایک اور معصوم اپنی جان سے گیا
سوات کےعلاقہ خوازخیلہ چالیار کے مدرسہ میں استاد جلاد بن گیا14فرحان پر بدترین تشدد،شدید تشدد سے طالبعلم جان کی بازی ہار گیااب کسی کا اسلام خطرے میں نہیں آئے گا کیونکہ قاتل ایک مرد اور مولوی ہے
اس مولوی کو گولی کیوں نہیں مارتے
صرف عورت کو مارنا آسان
ہم سادہ ہی ایسے تھے کی یوں ہی پذیرائی
جس بار خزاں ائی سمجھے بہار ائی
اشوب نظر سے کی ہم نے چمن ارائی
جو شے بھی نظر ائی گل رنگ نظر ائی
یک جان نہ ہو سکے انجان نہ بن سکے
یوں ٹوٹ گئی دل میں شمشیر شناسائی
اس تن کی طرف دیکھو جو قتل گہ دل ہے
کیا رکھا ہے مقتل میں اے چشم تماشائی
شب فراق مد ح مشکبو کریں
غربت کدے میں کس سے تیری گفتگو کریں
یار اشنا نہیں کوئی ٹکرائیں کس سے جام
کس دلربا کے نام پہ خالی سبو کریں
سینے پہ ہاتھ ہے نہ نظر کو تلاش بام
دل ساتھ دے تو اج غم ارزو کریں
کب تک سنے گی رات کب تک ہم سنائیں
شکوے گلے سب اج تیرے روبرو کریں
یہ چائے پینے والے بھائی صاحب کراچی سے اسلام آباد کی فلائٹ پر تھے، اور ساتھ جہاز میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے لگ بھگ 20 ممبرانِ قومی اسمبلی بھی موجود تھے
بھائی صاحب نے جہاز پارلیمنٹ ہاؤس پر گرنے کی دعا مانگ لی
اندازہ لگائیں، قوم زبردستی کے نمائندوں سے کتنی محبت رکھتی ہے😂😂
ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گزری ہے رقم کرتے رہیں گے
اسباب غم و عشق بہم کرتے رہیں گے
ویرانی دوراں بے کرم کرتے رہیں گے
ہاں تلخی ایام ابھی اور بڑھے گی
ہاں اہل ستم مشق ستم کرتے رہیں گے
کبھی کبھی یاد میں ابھرتے ہیں نقش ماضی مٹے مٹے سے
وہ ازمائش دل و نظر کی وہ قربتیں سی وہ فاصلے سے
کبھی کبھی ارزو کے صحرا میں ا کے رکتے ہیں قافلے سے
وہ ساری باتیں لگاؤ سی وہ سارے عنواں وصال کے سے
پھر حریف بہار ہو بیٹھے ہیں
جانے کس کس کو اج رو بیٹھے ہیں
تھی مگر اتنی رائگاں بھی نہ تھی
اج کچھ زندگی سے کھو بیٹھے ہیں
تیرے در تک پہنچ کے لوٹ ائے
عشق کی ابرو ڈبو بیٹھے
ساری دنیا سے دور ہو جائیں
جو ذرا تیرے پاس ہو بیٹھے ہیں