کندھے پر روایتی فلسطینی کیفیہ (رومال) ڈالے یہ کوئی عرب یا مسلم بزرگ نہیں ہے، بلکہ یہ برازیلی صدر "لولا" ہیں،
انہوں نے اسرائیل کیساتھ تعلقات منقطع کیے، غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو نسل کشی قرار دیا اور اب بھی غزہ کی حمایت میں سرگرم ہیں۔
"گلوبل مارچ ٹو غزہ"🔻
کراسنگ کھولنے، انسانی امداد پہنچانے، اور حکومتوں پر دباو ڈالنے کے لیے۔۔۔
15 جون 2025 کو ایک عالمی مارچ ہورہا ہے
جس میں یورپی ممالک سمیت 32 سے زائد ممالک کے 10 ہزار کارکنان رفح کراسنگ کی طرف مارچ کریں گے۔۔۔
صوبہ دار عبد الخلیل جو مولنا فضل الرحمن کے دادا تھے 1878ءمیں برطانوی سامراج کے انٹیلیجنس ادارے MI 6 میں بھرتی ھوے اور فرنگی فوج کیلے وزیرستان ،اورگزی، خیبر اور دیگر پشتون غازیوں کے خلاف انگریز کے لیے مخبری کرتے تھے جس کے نتیجے میں انھیں 1884 میں صوبدار کا لقب دیاگیا ،صوبدار
🚨غلام قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہے اور آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا آزادی کے لیے لڑنا پڑتا ہے زنجیریں گرتی نہیں گرانی پڑتی ہیں
عقلمندوں کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے مگر عمران خان کون سی زبان استعمال کرتا ہے جسکی ہم پاکستانیوں کو سمجھ نہیں آتی؟ قوم سے سوال کہ خان کس طریقہ
یہ لیں آپ کو ٹھنڈے کرنے کا سامان میں لے کرآیا ہوں آپ کے دماغ میں بہت گرمی ہے اوریا صاحب عاصم منیر کے جیل میں اوریا مقبول جان کو دی گئی واہیات آفر (لعنت ایسے غلیظ لوگوں پر جسے ہم پاک فوج کہتے ہیں )
گریٹا تم گریٹ یو۔
آپ ایک درجن لوگوں نے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر دنیا کو بتادیا کہ اسرائیل دہشتگرد ہے اور خوراک کو نسل کشی کیلئے بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔
اور یہ کہ غزہ کو ہم بھولے نہیں، غزہ اکیلا نہیں ہے،دنیا کو غزہ کیلئے آواز اٹھانا چاہئے۔
او آئی سی کہاں ہے؟؟
ہم یہ
جبر کے ماحول میں بھی مظاہرے ہوتے ہیں اور عوام اپنے حقوق کیلئے امریکا جیسی طاقت سے بھی ٹکرا جاتے ہیں
ڈونالڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز طلب کر لیئے مگر عوام واپس جانے کیلئے تیار نہیں جبکہ پاکستانی عوام گھر بیٹھے خان کی آزادی اور انقلاب کی راہ دیکھ رہے ہیں